زندہ در گور

میں خدا کی قبر ہوں

خدا میرے اندر دفن ہے

بھئی، میں نے اپنے ہاتھوں سے دفن کیا ہے اسے!

فرق یہ ہے کہ دفن ہونے کے باوجود زندہ ہے وہ

زندہ در گور

اوپر سے ملبہ ہٹانے کی دیر ہے

اندر سے خدا نکل آئے گا

ہاں ہاں میرے اندر سے نکل آئے گا

یہ جو منوں مٹی ڈال رکھی ہے میں نے اس پر

عقیدوں اور نظریوں کی

خیالوں اور واہموں کی

خواہشوں اور لغویات کی

اگر کسی روز کسی طوفان بارش میں بہہ گئی

تو دیکھنا اسی میرے ٹوٹے پھوٹے بدن کی اجاڑ قبر سے

جیتا جاگتا تر و تازہ خدا کیسے نمودار ہو جائے گا

جیسے سر بہ فلک پہاڑیوں کی یخ بستہ وادیوں میں

برف پگھلنے کے بعد

دیکھتے ہی دیکھتے

تا حد نظر

پھول کھل اٹھتے ہیں

(533) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Zinda Dar-gor In Urdu By Famous Poet Mohammad Haneef Rame. Zinda Dar-gor is written by Mohammad Haneef Rame. Enjoy reading Zinda Dar-gor Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Haneef Rame. Free Dowlonad Zinda Dar-gor by Mohammad Haneef Rame in PDF.