ہم بھی زندہ ہیں عجب کاوش اظہار کے ساتھ

ہم بھی زندہ ہیں عجب کاوش اظہار کے ساتھ

گفتگو کرتے ہیں گھر کے در و دیوار کے ساتھ

ہم نے ایسے بھی فقیہان حرم دیکھے ہیں

بیچ دیتے ہیں فضیلت بھی جو دستار کے ساتھ

حیرتی ہوں وہ مسلماں کو مسلماں کرنے

سر بازار نکل آتے ہیں دو چار کے ساتھ

کیا ضرورت ہے انہیں منظر‌ و پس منظر کی

جو کہانی ہی بدل دیتے ہیں کردار کے ساتھ

ایسے خورشید کی بھی ہم نے پذیرائی کی

جو دم صبح نکلتا ہے شب تار کے ساتھ

چیز دکاں سے اٹھا کر وہیں رکھ دیتا ہوں

روز یہ ہوتا ہے مجھ ایسے خریدار کے ساتھ

محسنؔ احسان مشقت کی بھی حد ہوتی ہے

تم تو مر جاؤ گے بار غم دل دار کے ساتھ

(546) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hum Bhi Zinda Hain Ajab Kawish-e-izhaar Ke Sath In Urdu By Famous Poet Mohsin Ehsan. Hum Bhi Zinda Hain Ajab Kawish-e-izhaar Ke Sath is written by Mohsin Ehsan. Enjoy reading Hum Bhi Zinda Hain Ajab Kawish-e-izhaar Ke Sath Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohsin Ehsan. Free Dowlonad Hum Bhi Zinda Hain Ajab Kawish-e-izhaar Ke Sath by Mohsin Ehsan in PDF.