عذاب ہو گئی زنجیر دست و پا مجھ کو

عذاب ہو گئی زنجیر دست و پا مجھ کو

جو ہو سکے تو کہیں دار پہ چڑھا مجھ کو

ترس گیا ہوں میں سورج کی روشنی کے لیے

وہ دی ہے سایۂ دیوار نے سزا مجھ کو

جو دیکھے تو اسی سے ہے زندگی میرے

مگر مٹا بھی رہی ہے یہی ہوا مجھ کو

اسی نظر نے مجھے توڑ کر بکھیر دیا

اسی نظر نے بنایا تھا آئینہ مجھ کو

سراب عمر تمنا کی تشنگی ہوں میں

اگر ہے چشمۂ فیاض تو بجھا مجھ کو

کبھی تو اپنے بدن کے چراغ روشن کر

کبھی تو اپنے لہو سے بھی آزما مجھ کو

(641) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Azab Ho Gai Zanjir-e-dast-o-pa Mujhko In Urdu By Famous Poet Mughni Tabassum. Azab Ho Gai Zanjir-e-dast-o-pa Mujhko is written by Mughni Tabassum. Enjoy reading Azab Ho Gai Zanjir-e-dast-o-pa Mujhko Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mughni Tabassum. Free Dowlonad Azab Ho Gai Zanjir-e-dast-o-pa Mujhko by Mughni Tabassum in PDF.