بجھا دیے ہیں خود اپنے ہاتھوں محبتوں کے دیے جلا کے

بجھا دیے ہیں خود اپنے ہاتھوں محبتوں کے دیے جلا کے

مری وفا نے اجاڑ دی ہیں امید کی بستیاں بسا کے

تجھے بھلا دیں گے اپنے دل سے یہ فیصلہ تو کیا ہے لیکن

نہ دل کو معلوم ہے نہ ہم کو جئیں گے کیسے تجھے بھلا کے

کبھی ملیں گے جو راستے میں تو منہ پھرا کر پلٹ پڑیں گے

کہیں سنیں گے جو نام تیرا تو چپ رہیں گے نظر جھکا کے

نہ سوچنے پر بھی سوچتی ہوں کہ زندگانی میں کیا رہے گا

تری تمنا کو دفن کر کے ترے خیالوں سے دور جا کے

(580) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahir Ludhianvi. is written by Sahir Ludhianvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahir Ludhianvi. Free Dowlonad  by Sahir Ludhianvi in PDF.