بھولے سے محبت کر بیٹھا، ناداں تھا بچارا، دل ہی تو ہے

بھولے سے محبت کر بیٹھا، ناداں تھا بچارا، دل ہی تو ہے

ہر دل سے خطا ہو جاتی ہے، بگڑو نہ خدارا، دل ہی تو ہے

اس طرح نگاہیں مت پھیرو، ایسا نہ ہو دھڑکن رک جائے

سینے میں کوئی پتھر تو نہیں احساس کا مارا، دل ہی تو ہے

جذبات بھی ہندو ہوتے ہیں چاہت بھی مسلماں ہوتی ہے

دنیا کا اشارہ تھا لیکن سمجھا نہ اشارا، دل ہی تو ہے

بیداد گروں کی ٹھوکر سے سب خواب سہانے چور ہوئے

اب دل کا سہارا غم ہی تو ہے اب غم کا سہارا دل ہی تو ہے

(546) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahir Ludhianvi. is written by Sahir Ludhianvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahir Ludhianvi. Free Dowlonad  by Sahir Ludhianvi in PDF.