سنسار سے بھاگے پھرتے ہو بھگوان کو تم کیا پاؤ گے

سنسار سے بھاگے پھرتے ہو بھگوان کو تم کیا پاؤ گے

اس لوک کو بھی اپنا نہ سکے اس لوک میں بھی پچھتاؤ گے

یہ پاپ ہے کیا یہ پن ہے کیا ریتوں پر دھرم کی ٹھہریں ہیں

ہر یگ میں بدلتے دھرموں کو کیسے آدرش بناؤ گے

یہ بھوک بھی ایک تپسیا ہے تم تیاگ کے مارے کیا جانو

اپمان رچیتا کا ہوگا رچنا کو اگر ٹھکراؤ گے

ہم کہتے ہیں یہ جگ اپنا ہے تم کہتے ہو جھوٹا سپنا ہے

ہم جنم بتا کر جائیں گے تم جنم گنوا کر جاؤ گے

(812) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahir Ludhianvi. is written by Sahir Ludhianvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahir Ludhianvi. Free Dowlonad  by Sahir Ludhianvi in PDF.