سزا کا حال سنائیں جزا کی بات کریں

سزا کا حال سنائیں جزا کی بات کریں

خدا ملا ہو جنہیں وہ خدا کی بات کریں

انہیں پتہ بھی چلے اور وہ خفا بھی نہ ہوں

اس احتیاط سے کیا مدعا کی بات کریں

ہمارے عہد کی تہذیب میں قبا ہی نہیں

اگر قبا ہو تو بند قبا کی بات کریں

ہر ایک دور کا مذہب نیا خدا لایا

کریں تو ہم بھی مگر کس خدا کی بات کریں

وفا شعار کئی ہیں کوئی حسیں بھی تو ہو

چلو پھر آج اسی بے وفا کی بات کریں

(774) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahir Ludhianvi. is written by Sahir Ludhianvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahir Ludhianvi. Free Dowlonad  by Sahir Ludhianvi in PDF.