بہت گھٹن ہے

بہت گھٹن ہے کوئی صورت بیاں نکلے

اگر صدا نہ اٹھے کم سے کم فغاں نکلے

فقیر شہر کے تن پر لباس باقی ہے

امیر شہر کے ارماں ابھی کہاں نکلے

حقیقتیں ہیں سلامت تو خواب بہتیرے

اداس کیوں ہو جو کچھ خواب رائیگاں نکلے

وہ فلسفے جو ہر اک آستاں کے دشمن تھے

عمل میں آئے تو خود وقف آستاں نکلے

ادھر بھی خاک اڑی ہے ادھر بھی زخم پڑے

جدھر سے ہو کے بہاروں کے کارواں نکلے

ستم کے دور میں ہم اہل دل ہی کام آئے

زباں پہ ناز تھا جن کو وہ بے زباں نکلے

(1595) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahir Ludhianvi. is written by Sahir Ludhianvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahir Ludhianvi. Free Dowlonad  by Sahir Ludhianvi in PDF.