کوئی دل کی چاہت سے مجبور ہے

کوئی دل کی چاہت سے مجبور ہے

جو بھی ہے وہ ضرورت سے مجبور ہے

کوئی مانے نہ مانے مگر جان من

کچھ تمہیں چاہیے کچھ ہمیں چاہیے

چھپ کے تکتے ہو کیوں سامنے آؤ جی

ہم تمہارے ہیں ہم سے نہ شرماؤ جی

یہ نہ سمجھو کہ ہم کو خبر کچھ نہیں

سب ادھر ہی ادھر ہے ادھر کچھ نہیں

تم بھی بے چین ہو ہم بھی بیتاب ہیں

جب سے آنکھیں ملیں دونوں بے خواب ہیں

عشق اور مشک چھپتے نہیں ہیں کبھی

اس حقیقت سے واقف ہیں ہم تم سبھی

اپنے دل کی لگی کو چھپاتے ہو کیوں

یہ محبت کی گھڑیاں گنواتے ہو کیوں

پیاس بجھتی نہیں ہے نظارے بنا

عمر کٹتی نہیں ہے سہارے بنا

کوئی مانے نہ مانے مگر جان من

کچھ تمہیں چاہیے کچھ ہمیں چاہیے

(632) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahir Ludhianvi. is written by Sahir Ludhianvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahir Ludhianvi. Free Dowlonad  by Sahir Ludhianvi in PDF.