کچھ باتیں

دیس کے ادبار کی باتیں کریں

اجنبی سرکار کی باتیں کریں

اگلی دنیا کے فسانے چھوڑ کر

اس جہنم زار کی باتیں کریں

ہو چکے اوصاف پردے کے بیاں

شاہد بازار کی باتیں کریں

دہر کے حالات کی باتیں کریں

اس مسلسل رات کی باتیں کریں

من و سلویٰ کا زمانہ جا چکا

بھوک اور آفات کی باتیں کریں

آؤ پرکھیں دین کے اوہام کو

علم موجودات کی باتیں کریں

جابر و مجبور کی باتیں کریں

اس کہن دستور کی باتیں کریں

تاج شاہی کے قصیدے ہو چکے

فاقہ کش جمہور کی باتیں کریں

گرنے والے قصر کی توصیف کیا

تیشۂ مزدور کی باتیں کریں

(814) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahir Ludhianvi. is written by Sahir Ludhianvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahir Ludhianvi. Free Dowlonad  by Sahir Ludhianvi in PDF.