پیار کا تحفہ

کارگر ہو گئی احباب کی تدبیر اب کے

مانگ لی آپ ہی دیوانے نے زنجیر اب کے

جس نے ہر دام میں آنے میں تکلف برتا

لے اڑی ہے اسے زلف گرہ گیر اب کے

جو سدا حسن کی اقلیم میں ممتاز رہے

دل کے آئینے میں اتری ہے وہ تصویر اب کے

خواب ہی خواب جوانی کا مقدر تھے کبھی

خواب سے بڑھ کے گلے مل گئی تعبیر اب کے

اجنبی خوش ہوئے اپنوں نے دعائیں مانگیں

اس سلیقے سے سنواری گئی تقدیر اب کے

یار کا جشن ہے اور پیار کا تحفہ ہیں یہ شعر

خودبخود ایک دعا بن گئی تحریر اب کے

(798) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahir Ludhianvi. is written by Sahir Ludhianvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahir Ludhianvi. Free Dowlonad  by Sahir Ludhianvi in PDF.