شکست زنداں

خبر نہیں کہ بلا خانۂ سلاسل میں

تری حیات ستم آشنا پہ کیا گزری

خبر نہیں کہ نگار سحر کی حسرت میں

تمام رات چراغ وفا پہ کیا گزری

مگر وہ دیکھ فضا میں غبار سا اٹھا

وہ تیرے سرخ جوانوں کے راہ وار آئے

نظر اٹھا کہ وہ تیرے وطن کے محنت کش

گلے سے کہنہ غلامی کا طوق اتار آئے

افق پہ صبح بہاراں کی آمد آمد ہے

فضا میں سرخ پھریروں کے پھول کھلتے ہیں

زمین خندہ بہ لب ہے شفیق ماں کی طرح

کہ اس کی گود میں بچھڑے رفیق ملتے ہیں

شکست مجلس و زنداں کا وقت آ پہنچا

وہ تیرے خواب حقیقت میں ڈھال آئے ہیں

نظر اٹھا کہ ترے دیس کی فضاؤں پر

نئی بہار نئی جنتوں کے سائے میں

دریدہ تن ہے وہ قحبائے سیم و زر جس کو

بہت سنبھال کے لائے تھے شاطران کہن

رباب چھیڑ غزل خواں ہو رقص فرما ہو

کہ جشن نصرت محنت ہے جشن نصرت فن

میں تجھ سے دور سہی لیکن اے رفیق مرے

تری وفا کو مری جہد مستقل کا سلام

ترے وطن کو تری ارض با حمیت کو

دھڑکتے کھولتے ہندوستاں کے دل کا سلام

(600) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahir Ludhianvi. is written by Sahir Ludhianvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahir Ludhianvi. Free Dowlonad  by Sahir Ludhianvi in PDF.