شکست
اپنے سینے سے لگائے ہوئے امید کی لاش
مدتوں زیست کو ناشاد کیا ہے میں نے
تو نے تو ایک ہی صدمے سے کیا تھا دو چار
دل کو ہر طرح سے برباد کیا ہے میں نے
جب بھی راہوں میں نظر آئے حریری ملبوس
سرد آہوں میں تجھے یاد کیا ہے میں نے
اور اب جب کہ مری روح کی پہنائی میں
ایک سنسان سی مغموم گھٹا چھائی ہے
تو دمکتے ہوئے عارض کی شعاعیں لے کر
گل شدہ شمعیں جلانے کو چلی آئی ہے
میری محبوب یہ ہنگامۂ تجدید وفا
میری افسردہ جوانی کے لیے راس نہیں
میں نے جو پھول چنے تھے ترے قدموں کے لیے
ان کا دھندلا سا تصور بھی مرے پاس نہیں
ایک یخ بستہ اداسی ہے دل و جاں پہ محیط
اب مری روح میں باقی ہے نہ امید نہ جوش
رہ گیا دب کے گراں بار سلاسل کے تلے
میری درماندہ جوانی کی امنگوں کا خروش
ریگزاروں میں بگولوں کے سوا کچھ بھی نہیں
سایۂ ابر گریزاں سے مجھے کیا لینا
بجھ چکے ہیں مرے سینے میں محبت کے کنول
اب ترے حسن پشیماں سے مجھے کیا لینا
تیرے عارض پہ یہ ڈھلکے ہوئے سیمیں آنسو
میری افسردگئ غم کا مداوا تو نہیں
تیری محبوب نگاہوں کا پیام تجدید
اک تلافی ہی سہی میری تمنا تو نہیں
(1123) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Sahir Ludhianvi. is written by Sahir Ludhianvi. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahir Ludhianvi. Free Dowlonad by Sahir Ludhianvi in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends