اب مرنا ہے اپنے خوشی ہے جینے سے بے زاری ہے

اب مرنا ہے اپنے خوشی ہے جینے سے بے زاری ہے

عشق میں ایسے ہلکے ہوئے ہیں جان بدن کو بھاری ہے

شکوے کی چرچا ہوتی ہے چپکے ہی رہنا بہتر ہے

دل کو جلانا دل سوزی ہے یہ غم دنیا غم خواری ہے

کس کا وعدہ کون آتا ہے چین سے سوتا ہوگا وہ

رات بہت آئی ہے اے دل اب ناحق بیداری ہے

داؤ تھا اپنا جب وہ ہم سے چوپڑ سیکھنے آتے تھے

اب کچھ چال نہیں بن آتی جیت کے بازی ہاری ہے

لٹتے دیکھا غش میں دیکھا مرتے بھی دیکھا اس نے مجھے

اتنا نہ پوچھا کون ہے یہ اس شخص کو کیا بیماری ہے

ہجر ستم ہے کلفت و غم ہے کس سے کہیے حال اپنا

دن کو پڑے رہنا منہ ڈھانکے رات کو گریہ و زاری ہے

اٹھو کپڑے بدلو چلو کیا بیٹھے ہو بحرؔ اداس اداس

سیر کے دن ہیں پھول کھلے ہیں جوش پہ فصل بہاری ہے

(837) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ab Marna Hai Apne KHushi Hai Jine Se Be-zari Hai In Urdu By Famous Poet Imdad Ali Bahr. Ab Marna Hai Apne KHushi Hai Jine Se Be-zari Hai is written by Imdad Ali Bahr. Enjoy reading Ab Marna Hai Apne KHushi Hai Jine Se Be-zari Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Imdad Ali Bahr. Free Dowlonad Ab Marna Hai Apne KHushi Hai Jine Se Be-zari Hai by Imdad Ali Bahr in PDF.