محرم کے ستارے ٹوٹتے ہیں

محرم کے ستارے ٹوٹتے ہیں

پستان کے انار چھوٹتے ہیں

دل پر ہے وہ صدمۂ جدائی

گھڑیال بھی سینہ کوٹتے ہیں

کوئی تو متاع دل کو پوچھے

آباد رہیں جا لوٹتے ہیں

آنکھوں کو بہائے گا یہ رونا

دریا میں چراغ چھوٹتے ہیں

طے کس سے ہو وادئ محبت

چلتے ہوئے پاؤں ٹوٹتے ہیں

کس کے گالوں سے ہمسری کیے

سونے کے ورق کو کوٹتے ہیں

یہ دل اسے مفت بھی ہے مہنگا

ہم خوش ہیں کی سستے چھوٹتے ہیں

رندوں نے دیا جو سانہ اپنا

ساقی کی دکان لوٹتے ہیں

کیا شکوہ سنگ کو دکان بحرؔ

ہم پر تو پہاڑ ٹوٹتے ہیں

(790) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mahram Ke Sitare TuTte Hain In Urdu By Famous Poet Imdad Ali Bahr. Mahram Ke Sitare TuTte Hain is written by Imdad Ali Bahr. Enjoy reading Mahram Ke Sitare TuTte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Imdad Ali Bahr. Free Dowlonad Mahram Ke Sitare TuTte Hain by Imdad Ali Bahr in PDF.