کفر مومن ہے نہ کرنا دلبراں سے اختلاط

کفر مومن ہے نہ کرنا دلبراں سے اختلاط

کر لیا کعبے نے بھی کے دن بتاں سے اختلاط

بندہ اس بلبل کا ہوں جو بوئے گل کے واسطے

گرم رکھے ہائے ہر خار خزاں سے اختلاط

خاکساروں کی ہے الفت رہروان عشق سے

جیسے گرد راہ کا ہے کارواں سے اختلاط

کیوں نہ ہووے پختہ و بر جستہ روشن دل کا شعر

دود و شعلے سا سخن کو ہے زباں سے اختلاط

دل شکن کے واسطے دست دعا عزلتؔ اٹھائے

جیسے غنچے کا نسیم گلستاں سے اختلاط

(580) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wali Uzlat. is written by Wali Uzlat. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wali Uzlat. Free Dowlonad  by Wali Uzlat in PDF.