ملا ہے تپتا صحرا دیکھنے کو

ملا ہے تپتا صحرا دیکھنے کو

چلے تھے گھر سے دریا دیکھنے کو

چلو اپنا ہی منظر آپ دیکھیں

کہاں جائیں تماشا دیکھنے کو

سر مقتل کسے لایا گیا ہے

چلی آتی ہے دنیا دیکھنے کو

فسردہ پھول اڑتے زرد پتے

چمن میں رہ گیا کیا دیکھنے کو

ملی ہے مختصر سی فرصت دید

تماشا گاہ دنیا دیکھنے کو

چراغ رہ گزر جگنو ستارا

کرن کوئی تو رستا دیکھنے کو

پھرے ہیں انجمن در انجمن ہم

اسے جلوہ بہ جلوہ دیکھنے کو

(935) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mila Hai Tapta Sahra Dekhne Ko In Urdu By Famous Poet Yazdani Jalandhari. Mila Hai Tapta Sahra Dekhne Ko is written by Yazdani Jalandhari. Enjoy reading Mila Hai Tapta Sahra Dekhne Ko Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Yazdani Jalandhari. Free Dowlonad Mila Hai Tapta Sahra Dekhne Ko by Yazdani Jalandhari in PDF.