دھوپ نکلی کبھی بادل سے ڈھکی رہتی ہے

دھوپ نکلی کبھی بادل سے ڈھکی رہتی ہے

رات دن اپنی ہی آنکھوں میں جگی رہتی ہے

دیکھتے جائیے ملنے کا یہ انداز بھی ایک

ہونٹ پہ تھوڑی مروت کی ہنسی رہتی ہے

کیا سمندر کو بھی خطرہ ہے کہ اس میں کوئی

کلبلاتی ہوئی بے چین ندی رہتی ہے

اک نظر دیکھتی جائیں گی ہماری آنکھیں

بند دل میں کوئی کھڑکی بھی کھلی رہتی ہے

صاف جذبوں کے حوالے سے تو غم ہیں لیکن

ایک لمحے کی خوشی ایک صدی رہتی ہے

دیکھ لیتے ہیں اندھیرے میں بھی رستہ اپنا

شمع احساس کے مانند جلی رہتی ہے

(1004) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dhup Nikli Kabhi Baadal Se Dhaki Rahti Hai In Urdu By Famous Poet Zafar Imam. Dhup Nikli Kabhi Baadal Se Dhaki Rahti Hai is written by Zafar Imam. Enjoy reading Dhup Nikli Kabhi Baadal Se Dhaki Rahti Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Imam. Free Dowlonad Dhup Nikli Kabhi Baadal Se Dhaki Rahti Hai by Zafar Imam in PDF.