میں ہی دستک دینے والا میں ہی دستک سننے والا

میں ہی دستک دینے والا میں ہی دستک سننے والا

اپنے گھر کی بربادی پر میں ہی سر کو دھننے والا

جیون کا سنگیت اچانک انتم سر کو چھو لیتا ہے

ہنستا ہی رہتا ہے پھر بھی میرے اندر مرنے والا

رشتے بوسیدہ دیواروں کے جیسے ڈھہ جائیں پل میں

لیکن میں بھی دیواروں کے ملبے سے سر چننے والا

لفظوں کے پانو کو چھو کر آشیروادی لہجے میں

میری غزلوں میں بھی اک جذبہ ہے دل کو چھونے والا

تھوڑی سی مہلت ملتی تو پاپوں سے میں ہی بھر لیتا

جیون کا اک صفا بھی تھا کیسے سادہ رہنے والا

میں اپنے دکھ کے ساگر میں کوئی پتھر پھینکوں کیسے

برسوں تک نا ممکن ہے وہ لوٹے لہریں گننے والا

(957) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Main Hi Dastak Dene Wala Main Hi Dastak Sunne Wala In Urdu By Famous Poet Zafar Imam. Main Hi Dastak Dene Wala Main Hi Dastak Sunne Wala is written by Zafar Imam. Enjoy reading Main Hi Dastak Dene Wala Main Hi Dastak Sunne Wala Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Imam. Free Dowlonad Main Hi Dastak Dene Wala Main Hi Dastak Sunne Wala by Zafar Imam in PDF.