ایک جنبش میں کٹ بھی سکتے ہیں

ایک جنبش میں کٹ بھی سکتے ہیں

دھار پر رکھے سب کے چہرے ہیں

ریت کا ہم لباس پہنے ہیں

اور ہوا کے سفر پہ نکلے ہیں

میں نے اپنی زباں تو رکھ دی ہے

دیکھوں پتھر یہ نم بھی ہوتے ہیں

ایسے لوگوں سے ملنا جلنا ہے

سانپ جو آستیں میں پالے ہیں

کوئی پرساں نہیں غموں کا ظفرؔ

دیکھنے میں ہزار رشتے ہیں

(938) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Jumbish Mein KaT Bhi Sakte Hain In Urdu By Famous Poet Zafar Iqbal Zafar. Ek Jumbish Mein KaT Bhi Sakte Hain is written by Zafar Iqbal Zafar. Enjoy reading Ek Jumbish Mein KaT Bhi Sakte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Iqbal Zafar. Free Dowlonad Ek Jumbish Mein KaT Bhi Sakte Hain by Zafar Iqbal Zafar in PDF.