زندگی کو شعبدہ سمجھا تھا میں

زندگی کو شعبدہ سمجھا تھا میں

پتھروں کو آئنہ سمجھا تھا میں

دھوپ کی یورش تھی ہر اک سمت سے

سایۂ دیوار سے لپٹا تھا میں

آئینے ہی آئینے تھے ہر طرف

پھر بھی اپنے آپ میں تنہا تھا میں

حادثوں سے کھیلنے کے باوجود

آج بھی ویسا ہوں کل جیسا تھا میں

روز زخمی ہوتا تھا میرا بدن

پتھروں کے شہر میں رہتا تھا میں

عمر بھر اپنے تعاقب میں ظفرؔ

اپنے ہی سائے سے بس الجھا تھا میں

(889) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Zindagi Ko Shoabada Samjha Tha Main In Urdu By Famous Poet Zafar Iqbal Zafar. Zindagi Ko Shoabada Samjha Tha Main is written by Zafar Iqbal Zafar. Enjoy reading Zindagi Ko Shoabada Samjha Tha Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Iqbal Zafar. Free Dowlonad Zindagi Ko Shoabada Samjha Tha Main by Zafar Iqbal Zafar in PDF.