ایک اک پل ترا نایاب بھی ہو سکتا ہے

ایک اک پل ترا نایاب بھی ہو سکتا ہے

حوصلہ ہو تو ظفر یاب بھی ہو سکتا ہے

بپھری موجوں سے الجھنے کا سلیقہ ہے اگر

یہ سمندر کبھی پایاب بھی ہو سکتا ہے

عمر تپتے ہوئے صحرا میں بسر کی جس نے

تو سرابوں سے وہ سیراب بھی ہو سکتا ہے

آپ دریا کی روانی سے نہ الجھیں ہرگز

تہہ میں اس کے کوئی گرداب بھی ہو سکتا ہے

لاکھ موتی ہی سہی وقت کی گردش میں کبھی

قیمتی کتنا ہو بے آب بھی ہو سکتا ہے

جس کو مجبور ہوا ہے تو کھرچنے پہ ظفرؔ

تیری آنکھوں کا حسیں خواب بھی ہو سکتا ہے

(1074) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Ek Pal Tera Nayab Bhi Ho Sakta Hai In Urdu By Famous Poet Zafar Iqbal Zafar. Ek Ek Pal Tera Nayab Bhi Ho Sakta Hai is written by Zafar Iqbal Zafar. Enjoy reading Ek Ek Pal Tera Nayab Bhi Ho Sakta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Iqbal Zafar. Free Dowlonad Ek Ek Pal Tera Nayab Bhi Ho Sakta Hai by Zafar Iqbal Zafar in PDF.