ایماں کے ساتھ خامی ایماں بھی چاہئے

ایماں کے ساتھ خامی ایماں بھی چاہئے

عزم سفر کیا ہے تو ساماں بھی چاہئے

کچھ اصل تو کھلے کہیں اس زور و شور کی

دریا کے راستے میں بیاباں بھی چاہئے

بھڑکا تو ہے بدن میں لہو کا گلاب سا

مشکل ہے یہ کہ تنگئ داماں بھی چاہئے

اس کے نئی قمیص کے تحفے کا شکریہ

لیکن یہاں تو پیرہن جاں بھی چاہئے

اس تیرگی میں پرتو مہتاب رخ کے ساتھ

کچھ عکس آفتاب گریباں بھی چاہئے

مشکل پسند ہی سہی میں وصل میں مگر

اب کے یہ مرحلہ مجھے آساں بھی چاہئے

کچھ اس طرف بھی جوش جفا ہے نیا نیا

کچھ ظلم اپنی شان کے شایاں بھی چاہئے

ڈرتے بھی رہیے اس سے کہ اس میں بھی ہے مزا

لیکن کبھی کبھی ذرا شوں شاں بھی چاہئے

مشاطگی معنی بہت ہو چکی ظفرؔ

کچھ روز اب یہ زلف پریشاں بھی چاہئے

(1174) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Iman Ke Sath KHami-e-iman Bhi Chahiye In Urdu By Famous Poet Zafar Iqbal. Iman Ke Sath KHami-e-iman Bhi Chahiye is written by Zafar Iqbal. Enjoy reading Iman Ke Sath KHami-e-iman Bhi Chahiye Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Iqbal. Free Dowlonad Iman Ke Sath KHami-e-iman Bhi Chahiye by Zafar Iqbal in PDF.