پھٹا پڑتا ہے جوبن اور جوش نوجوانی ہے (ردیف .. ن)

پھٹا پڑتا ہے جوبن اور جوش نوجوانی ہے

وہ اب تو خودبخود جامے سے باہر ہوتے جاتے ہیں

نظر ہوتی ہے جتنی ان کو اپنے حسن صورت پر

ستم گر بے مروت کینہ پرور ہوتے جاتے ہیں

بھلا اس حسن زیبائی کا ان کے کیا ٹھکانا ہے

کہ جتنے عیب ہیں دنیا میں زیور ہوتے جاتے ہیں

ابھی ہے تازہ تازہ شوق خود بینی ابھی کیا ہے

ابھی وہ خیر سے نخوت کے خوگر ہوتے جاتے ہیں

وہ یوں بھی ماہ طلعت ہیں مگر شوخی قیامت ہے

کہ جتنے بد مزہ ہوتے ہیں خوشتر ہوتے جاتے ہیں

(895) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

PhaTa PaDta Hai Joban Aur Josh-e-nau-jawani Hai In Urdu By Famous Poet Zaheer Dehlvi. PhaTa PaDta Hai Joban Aur Josh-e-nau-jawani Hai is written by Zaheer Dehlvi. Enjoy reading PhaTa PaDta Hai Joban Aur Josh-e-nau-jawani Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zaheer Dehlvi. Free Dowlonad PhaTa PaDta Hai Joban Aur Josh-e-nau-jawani Hai by Zaheer Dehlvi in PDF.