پسپائی

مجھ کو بھی غصہ آتا ہے

جب کوئی سائیکل والا

اگلے پہیے سے

کیچڑ کی اک چھاپ میری پتلون پہ دے دیتا ہے

جب کوئی موٹر والا

میرے منہ پر

مڑ کے کے گڈھوں کے گندے پانی کے چھینٹے دے دیتا ہے

جب کوئی کھلے ہوئے چھاتے کی کمائی سے سر میں ٹھوکا دیتا ہے

جب فٹ پاتھ پہ

میرے مقابل چلنے والا

اونچے محلوں کے تکتے تکتے مجھ کو دھکا دیتا ہے

مجھ کو بھی غصہ آتا ہے

لیکن میں تو

سوکھے بازو

ابھری پسلی

پچکے گال اور خالی جیبیں

دیکھ کے اپنی

چپ رہتا ہوں

اور میرے اوپر والے نوکیلے دانت بچھر جاتے ہیں

ہونٹوں سے باہر آتے ہیں

نچلے ہونٹ سے پہنچ جاتے ہیں

میرا سارا غصہ نچلے ہونٹ کے خوں میں تھراتا ہے

(862) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Paspai In Urdu By Famous Poet Zaheer Siddiqui. Paspai is written by Zaheer Siddiqui. Enjoy reading Paspai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zaheer Siddiqui. Free Dowlonad Paspai by Zaheer Siddiqui in PDF.