ہے میرے سر سے کوئی بوجھ اتارنے والا

ہے میرے سر سے کوئی بوجھ اتارنے والا

پکارتا ہے یہ ہر دم پکارنے والا

پھرا ہے یوں وہ رخ آئنہ نما مجھ سے

کوئی نہیں میری صورت سنوارنے والا

بنا ہوں سینۂ دریا کا بوجھ مدت سے

کوئی رہا ہی نہیں پار اتارنے والا

بدلتی جاتی ہے حالت زمیں کے چہرے کی

کہ آسماں ہے نیا روپ دھارنے والا

اتر کے کار گہہ فن میں فتح یاب ہوا

بساط دہر پہ ہر روز ہارنے والا

میں اپنے عہد کا صناع‌ شہر ہوں زاہدؔ

مرا قلم ہے نئے نقش ابھارنے والا

(927) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hai Mere Sar Se Koi Bojh Utarne Wala In Urdu By Famous Poet Zahid Farani. Hai Mere Sar Se Koi Bojh Utarne Wala is written by Zahid Farani. Enjoy reading Hai Mere Sar Se Koi Bojh Utarne Wala Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zahid Farani. Free Dowlonad Hai Mere Sar Se Koi Bojh Utarne Wala by Zahid Farani in PDF.