یہ کیسا کام اے دست مسیح کر ڈالا

یہ کیسا کام اے دست مسیح کر ڈالا

جو دل کا زخم تھا وہ ہی صحیح کر ڈالا

شب سیاہ کا چہرہ اداس دیکھا تو

نکل کے چاند نے اس کو ملیح کر ڈالا

ذرا سا جھانک کے تاریکیوں سے سورج نے

ملیح چہرۂ شب کو صبیح کر ڈالا

میں کیسے عقل کا پیکر سمجھ لوں انساں کو

خود اپنی زیست کو جس نے قبیح کر ڈالا

کل اس نے چھیڑ کے محفل میں تذکرہ میرا

ہر ایک عیب و ہنر کو صریح کر ڈالا

تمہاری داستاں الجھی ہوئی تھی وہموں میں

دعائیں دو ہمیں ہم نے فصیح کر ڈالا

(1022) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ye Kaisa Kaam Ai Dast-e-masih Kar Dala In Urdu By Famous Poet Zameer Atraulvi. Ye Kaisa Kaam Ai Dast-e-masih Kar Dala is written by Zameer Atraulvi. Enjoy reading Ye Kaisa Kaam Ai Dast-e-masih Kar Dala Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zameer Atraulvi. Free Dowlonad Ye Kaisa Kaam Ai Dast-e-masih Kar Dala by Zameer Atraulvi in PDF.