نظم

سورج کی اک کرن جب

شبنم سے کونپلوں پر موتی بنا رہی تھی

پتوں میں چھپ کے بیٹھی

ایک بے دھیان چڑیا کچھ گنگنا رہی تھی

ٹھنڈی ہوا سڑک پر

کالج کی لڑکیوں کے

ہمراہ جا رہی تھی

بے تاب اک گلہری

بادام کا شگوفہ

شاید چھپا رہی تھی

گزری ہوئی محبت

بارش کے ساتھ مل کے

بوچھار بن گئی تھی

جب ہم وہاں نہیں تھے

کھڑکی کے سامنے اک

دیوار بن گئی تھی

(602) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Zeeshan Sahil. is written by Zeeshan Sahil. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshan Sahil. Free Dowlonad  by Zeeshan Sahil in PDF.