نیند

خواب کے راستے میں

ہوا کا لگایا ہوا

ایک درخت سو رہا ہے

درخت کے نیچے

رات کی بارش سے

زمین ابھی تک بھیگی ہوئی ہے

آسمان

چھپا ہوا ہے بادلوں میں

اور پانی کے قطرے

گر رہے ہیں

اس کی آنکھوں پر

میرے بغیر

وہ چلنا شروع کر دی ہے

ایک آئینے کے سامنے

اور گر پڑتی ہے

خود کو دیکھتے ہوئے

ایک سٹریچر پر

جسے استقبالیہ کاؤنٹر سے

واپس کر دیا جاتا ہے

(694) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Zeeshan Sahil. is written by Zeeshan Sahil. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshan Sahil. Free Dowlonad  by Zeeshan Sahil in PDF.