اس امید پہ روز چراغ جلاتے ہیں

اس امید پہ روز چراغ جلاتے ہیں

آنے والے برسوں بعد بھی آتے ہیں

ہم نے جس رستے پر اس کو چھوڑا ہے

پھول ابھی تک اس پر کھلتے جاتے ہیں

دن میں کرنیں آنکھ مچولی کھیلتی ہیں

رات گئے کچھ جگنو ملنے جاتے ہیں

دیکھتے دیکھتے اک گھر کے رہنے والے

اپنے اپنے خانوں میں بٹ جاتے ہیں

دیکھو تو لگتا ہے جیسے دیکھا تھا

سوچو تو پھر نام نہیں یاد آتے ہیں

کیسی اچھی بات ہے زہرہؔ تیرا نام

بچے اپنے بچوں کو بتلاتے ہیں

(2129) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Is Ummid Pe Roz Charagh Jalate Hain In Urdu By Famous Poet Zehra Nigaah. Is Ummid Pe Roz Charagh Jalate Hain is written by Zehra Nigaah. Enjoy reading Is Ummid Pe Roz Charagh Jalate Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zehra Nigaah. Free Dowlonad Is Ummid Pe Roz Charagh Jalate Hain by Zehra Nigaah in PDF.