آنگن

در دیوار دریچے آنگن

دہلیزیں دالان اور کمرے

سارے روپ یہ کتنے نازک

سوچو تو مٹی کے کھلونے

میرے لیے یہ کنج عبادت

میرے لیے یہ کوہ صداقت

میرے لیے یہ منزل وعدہ

خلد تحفظ قصر رفاقت

جس کے راج سنگھاسن بیٹھی

میں رانی ہوں میں بیچاری

باہر چاہے طوفاں آئیں

لیکن یاں سب چین سے سوئیں

جب جاگیں تب سورج نکلے

سو جائیں تب چاندنی مہکے

میرے گھر والے جپتے ہیں

میرے نام کی جے مالائیں

لکشمی چھایا جانیں مجھ کو

سرسوتی سا مانیں مجھ کو

چاند دیکھ کے مجھ کو دیکھیں

ہریالی پر مجھے چلائیں

اپنا تخت اور تاج سنبھالے

شال دوشالے کاندھوں ڈالے

بال بال موتی پرواؤں!

پور پور میں ہیرے پہنوں

کام کاج کا پلو ڈالے!

دن بھر گھر سے الجھوں سلجھوں

رات کو لیکن آنکھیں موندے

پچھلی رت کا ساون دیکھوں

ہیرے لعل بکھرتے جائیں

محل دو محلے ہٹتے جائیں

چھوٹا آنگن نیچے کمرے!

دور دور سے ہاتھ ہلائیں

بیتے لمحے جگنو ایسے

اڑتے اور چمکتے آئیں

مٹھی باندھ کے ان کو دیکھوں

چمپا پھول مہکتے جائیں

جگمگ جگمگ سونے جیسا

گھر سب کی نظروں میں آیا

بھیگا آنچل پھیلا کاجل

کس نے دیکھا کس نے چھپایا

(1089) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aangan In Urdu By Famous Poet Zehra Nigaah. Aangan is written by Zehra Nigaah. Enjoy reading Aangan Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zehra Nigaah. Free Dowlonad Aangan by Zehra Nigaah in PDF.