سمجھوتہ

ملائم گرم سمجھوتے کی چادر

یہ چادر میں نے برسوں میں بنی ہے

کہیں بھی سچ کے گل بوٹے نہیں ہیں

کسی بھی جھوٹ کا ٹانکا نہیں ہے

اسی سے میں بھی تن ڈھک لوں گی اپنا

اسی سے تم بھی آسودہ رہوگے!

نہ خوش ہوگے نہ پژمردہ رہوگے

اسی کو تان کر بن جائے گا گھر

بچھا لیں گے تو کھل اٹھے گا آنگن

اٹھا لیں گے تو گر جائے گی چلمن

(1597) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Samjhauta In Urdu By Famous Poet Zehra Nigaah. Samjhauta is written by Zehra Nigaah. Enjoy reading Samjhauta Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zehra Nigaah. Free Dowlonad Samjhauta by Zehra Nigaah in PDF.