غروب شام ہی سے خود کو یوں محسوس کرتا ہوں

غروب شام ہی سے خود کو یوں محسوس کرتا ہوں

کہ جیسے اک دیا ہوں اور ہوا کی زد پہ رکھا ہوں

چمکتی دھوپ تم اپنے ہی دامن میں نہ بھر لینا

میں ساری رات پیڑوں کی طرح بارش میں بھیگا ہوں

یہ کس آواز کا بوسہ مرے ہونٹوں پہ کانپا ہے

میں پچھلی سب صداؤں کی حلاوت بھول بیٹھا ہوں

بچھڑ کے تم سے میں نے بھی کوئی ساتھی نہیں ڈھونڈا

ہجوم رہ گزر میں دور تک دیکھو اکیلا ہوں

کوئی ٹوٹا ہوا رشتہ نہ دامن سے الجھ جائے

تمہارے ساتھ پہلی بار بازاروں میں نکلا ہوں

میں گر کے ٹوٹ جاؤں یا کوئی محراب مل جائے

نہ جانے کب سے ہاتھوں میں کھلونا بن کے جیتا ہوں

(1026) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ghurub-e-sham Hi Se KHud Ko Yun Mahsus Karta Hun In Urdu By Famous Poet Zubair Rizvi. Ghurub-e-sham Hi Se KHud Ko Yun Mahsus Karta Hun is written by Zubair Rizvi. Enjoy reading Ghurub-e-sham Hi Se KHud Ko Yun Mahsus Karta Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zubair Rizvi. Free Dowlonad Ghurub-e-sham Hi Se KHud Ko Yun Mahsus Karta Hun by Zubair Rizvi in PDF.