جب بھی تقدیر کا ہلکا سا اشارا ہوگا

جب بھی تقدیر کا ہلکا سا اشارا ہوگا

آسماں پر کہیں میرا بھی ستارا ہوگا

دشمنی نیند سے کر کے میں بہت ڈرتا ہوں

اب کہاں پر مرے خوابوں کا گزارا ہوگا

منتظر اس کے ہیں ہم کتنے یگوں سے لیکن

جانے کس دور میں وہ چاند ہمارا ہوگا

میں نے آنکھوں کو چمکتے ہوئے دیکھا ہے ابھی

آج پھر ان میں کوئی خواب تمہارا ہوگا

دل پرستار نہیں اپنا پجاری بھی نہیں

دیوتا کوئی بھلا کیسے ہمارا ہوگا

(1662) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jab Bhi Taqdir Ka Halka Sa Ishaara Hoga In Urdu By Famous Poet Aalok Shrivastav. Jab Bhi Taqdir Ka Halka Sa Ishaara Hoga is written by Aalok Shrivastav. Enjoy reading Jab Bhi Taqdir Ka Halka Sa Ishaara Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aalok Shrivastav. Free Dowlonad Jab Bhi Taqdir Ka Halka Sa Ishaara Hoga by Aalok Shrivastav in PDF.