آنکھوں کے سامنے کوئی منظر نیا نہ تھا

آنکھوں کے سامنے کوئی منظر نیا نہ تھا

بس وہ ذرا سا فاصلہ باقی رہا نہ تھا

اب اس سفر کا سلسلہ شاید ہی ختم ہو

سب اپنی اپنی راہ لیں ہم نے کہا نہ تھا

دروازے آج بند سمجھئے سلوک کے

یہ چلنے والا دور تلک سلسلہ نہ تھا

اونچی اڑان کے لیے پر تولتے تھے ہم

اونچائیوں پہ سانس گھٹے گی پتا نہ تھا

کوشش ہزار کرتی رہیں تیز آندھیاں

لیکن وہ ایک پتہ ابھی تک ہلا نہ تھا

سب ہی شکارگاہ میں تھے خیمہ زن مگر

کوئی شکار کرنے کو اب تک اٹھا نہ تھا

اچھا ہوا کہ گوشہ نشینی کی اختیار

آشفتہؔ اور اس کے سوا راستہ نہ تھا

(1466) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aankhon Ke Samne Koi Manzar Naya Na Tha In Urdu By Famous Poet Aashufta Changezi. Aankhon Ke Samne Koi Manzar Naya Na Tha is written by Aashufta Changezi. Enjoy reading Aankhon Ke Samne Koi Manzar Naya Na Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aashufta Changezi. Free Dowlonad Aankhon Ke Samne Koi Manzar Naya Na Tha by Aashufta Changezi in PDF.