عقل و دانش کو زمانے سے چھپا رکھا ہے

عقل و دانش کو زمانے سے چھپا رکھا ہے

خود کو دانستہ ہی دیوانہ بنا رکھا ہے

گھر کی ویرانیاں لے جائے چرا کر کوئی

اسی امید پہ دروازہ کھلا رکھا ہے

بن گئے اونچے محل ان کی عبادت گاہیں

نام دولت کا جہاں سب نے خدا رکھا ہے

قابل رشک سے وہ دختر مفلس جس نے

تنگ دستی میں بھی عزت کو بچا رکھا ہے

جس کے محلوں میں چراغوں کا نہ تھا کوئی شمار

اس کی تربت پہ فقط ایک دیا رکھا ہے

اس سے بڑھ کر تری یادوں کی کروں کیا تعظیم

تیری یادوں میں زمانے کو بھلا رکھا ہے

سرخ رو ہو گئیں تنہائیاں میری داناؔ

اس نے کاندھے پہ مرے دست حنا رکھا ہے

(1502) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aql-o-danish Ko Zamane Se Chhupa Rakkha Hai In Urdu By Famous Poet Abbas Dana. Aql-o-danish Ko Zamane Se Chhupa Rakkha Hai is written by Abbas Dana. Enjoy reading Aql-o-danish Ko Zamane Se Chhupa Rakkha Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abbas Dana. Free Dowlonad Aql-o-danish Ko Zamane Se Chhupa Rakkha Hai by Abbas Dana in PDF.