بھولی بسری باتوں سے کیا تشکیل روداد کریں

بھولی بسری باتوں سے کیا تشکیل روداد کریں

ہم کو تو کچھ یاد نہیں ہے آپ ہی کچھ ارشاد کریں

پہلے پہل جب آپ کا جوبن اتنا شہر آشوب نہ تھا

اک مشتاق سے سادہ دل انساں کی پرستش یاد کریں

آپ سے ممکن ہے دل جوئی یزداں کی یہ ریت نہیں

جس کو سن کر چپ رہنا ہے اس سے کیا فریاد کریں

عشق نے سونپا ہے کام اپنا اب تو نبھانا ہی ہوگا

میں بھی کچھ کوشش کرتا ہوں آپ بھی کچھ امداد کریں

جزو طبیعت بن جائیں تو جور کرم ہو جاتے ہیں

لطف نہ اب رائج فرمائیں صرف ستم ایجاد کریں

(1293) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bhuli-bisri Baaton Se Kya Tashkil-e-rudad Karen In Urdu By Famous Poet Abdul Hamid Adam. Bhuli-bisri Baaton Se Kya Tashkil-e-rudad Karen is written by Abdul Hamid Adam. Enjoy reading Bhuli-bisri Baaton Se Kya Tashkil-e-rudad Karen Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abdul Hamid Adam. Free Dowlonad Bhuli-bisri Baaton Se Kya Tashkil-e-rudad Karen by Abdul Hamid Adam in PDF.