جیتا ہے صرف تیرے لیے کون مر کے دیکھ

جیتا ہے صرف تیرے لیے کون مر کے دیکھ

اک روز میری جان یہ حرکت بھی کر کے دیکھ

منزل یہیں ہے آم کے پیڑوں کی چھاؤں میں

اے شہسوار گھوڑے سے نیچے اتر کے دیکھ

ٹوٹے پڑے ہیں کتنے اجالوں کے استخواں

سایہ نما اندھیرے کے اندر اتر کے دیکھ

پھولوں کی تنگ دامنی کا تذکرہ نہ کر

خوشبو کی طرح موج صبا میں بکھر کے دیکھ

تجھ پر کھلیں گے موت کی سرحد کے راستے

ہمت اگر ہے اس کی گلی سے گزر کے دیکھ

دریا کی وسعتوں سے اسے ناپتے نہیں

تنہائی کتنی گہری ہے اک جام بھر کے دیکھ

(847) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jita Hai Sirf Tere Liye Kaun Mar Ke Dekh In Urdu By Famous Poet Adil Mansuri. Jita Hai Sirf Tere Liye Kaun Mar Ke Dekh is written by Adil Mansuri. Enjoy reading Jita Hai Sirf Tere Liye Kaun Mar Ke Dekh Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Adil Mansuri. Free Dowlonad Jita Hai Sirf Tere Liye Kaun Mar Ke Dekh by Adil Mansuri in PDF.