گزرتے لمحوں کا ماتم

سنہرے خوابوں کی وادی میں مدتوں ہم نے

کئی مکان بسائے کئی مکیں بدلے

تمام عمر رہا انتظار کا عالم

گزرتے لمحوں کا ماتم کیا نڈھال رہے

نہ دوستوں میں کوئی اب نہ دشمنوں میں کوئی

ہمارے ماضی کا ہم سے حساب لے کر جو

ہمارے سود و زیاں کا لگا کے اندازہ

ہمیں بتائے کہ کیا کھویا ہم نے کیا پایا

بس ایک وقت کی ٹھوکر بہ شکل شام و سحر

ہمارے پاؤں میں لگ لگ کے پوچھتی ہے روز

کہاں سے آئے ہو کب تک چلو گے تم یونہی

جواب اس کا بھی ہے اس کے پاس ہی لیکن

سوال کرنے کی عادت سی پڑ گئی ہے اسے

(845) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Guzarte Lamhon Ka Matam In Urdu By Famous Poet Aftab Shamsi. Guzarte Lamhon Ka Matam is written by Aftab Shamsi. Enjoy reading Guzarte Lamhon Ka Matam Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aftab Shamsi. Free Dowlonad Guzarte Lamhon Ka Matam by Aftab Shamsi in PDF.