ریحان صدیقی کی یاد میں

جانے کتنے ہی راتیں ہوں گی

جانے کتنے ہی دن ہوں گے

جو تمہاری بیداری اور نیند میں

چائے کی پیالیوں میں

اور محبت کرنے والوں کے دلوں میں زندہ ہیں

میں تمہاری آواز تو اب بھی سن رہا ہوں

کئی دنوں سے میرا فون جو بند رہا

وہ اب میری روح میں کھل گیا ہے

اور ہماری روحوں کے درمیان کوئی فاصلہ نہیں

کون کہتا ہے کہ تمہیں دنیا پسند نہیں آئی

تو تم نے دنیا چھوڑ دی

ابھی تو تشکیل کے کئی صفحات کی ترتیب باقی ہے

ابھی تو تمہیں بہتوں کے ضمیر پر پڑے ہوئے

پردے اٹھانے ہیں

ابھی تو شیبہ اوون میں جو کیک تیار کر رہی ہے

اسے کھانا باقی ہے

ابھی تو انجلاء تم سے میری جو شکایت کرنے والی ہے

کہ میں نے یہ نہیں کیا

میں نے وہ نہیں کیا

گویا تمہارے مشوروں پر

نئے سرے سے کان دھرنا ہے

ابھی تو کئی کام باقی ہیں

بھابھی کو بنارسی سوئیاں تیار کرنی ہیں

ابھی تو تاثیر توصیف اور شرجیل

تمہاری آواز سننے کے منتظر ہیں

ابھی تو محبوب خزاںؔ تمہیں ابدالاباد کے لئے

سگریٹ چھوڑنے کا مشورہ دینے والے ہیں

میں تمہاری آواز تو اب بھی سن رہا ہوں

باغ و بہار آدمی تو کبھی نہیں مرتا

تمہاری باغ و بہار آواز تو میں اب بھی سن رہا ہوں

(837) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Rehan-siddiqi Ki Yaad Mein In Urdu By Famous Poet Ahmad Hamesh. Rehan-siddiqi Ki Yaad Mein is written by Ahmad Hamesh. Enjoy reading Rehan-siddiqi Ki Yaad Mein Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Hamesh. Free Dowlonad Rehan-siddiqi Ki Yaad Mein by Ahmad Hamesh in PDF.