لب خاموش سے افشا ہوگا

لب خاموش سے افشا ہوگا

راز ہر رنگ میں رسوا ہوگا

دل کے صحرا میں چلی سرد ہوا

ابر گلزار پہ برسا ہوگا

تم نہیں تھے تو سر بام خیال

یاد کا کوئی ستارہ ہوگا

کس توقع پہ کسی کو دیکھیں

کوئی تم سے بھی حسیں کیا ہوگا

زینت حلقۂ آغوش بنو

دور بیٹھو گے تو چرچا ہوگا

جس بھی فن کار کا شہکار ہو تم

اس نے صدیوں تمہیں سوچا ہوگا

آج کی رات بھی تنہا ہی کٹی

آج کے دن بھی اندھیرا ہوگا

کس قدر کرب سے چٹکی ہے کلی

شاخ سے گل کوئی ٹوٹا ہوگا

عمر بھر روئے فقط اس دھن میں

رات بھیگی تو اجالا ہوگا

ساری دنیا ہمیں پہچانتی ہے

کوئی ہم سا بھی نہ تنہا ہوگا

(920) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Lab-e-KHamosh Se Ifsha Hoga In Urdu By Famous Poet Ahmad Nadeem Qasmi. Lab-e-KHamosh Se Ifsha Hoga is written by Ahmad Nadeem Qasmi. Enjoy reading Lab-e-KHamosh Se Ifsha Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Nadeem Qasmi. Free Dowlonad Lab-e-KHamosh Se Ifsha Hoga by Ahmad Nadeem Qasmi in PDF.