کسے جانا کہاں ہے منحصر ہوتا ہے اس پر بھی

کسے جانا کہاں ہے منحصر ہوتا ہے اس پر بھی

بھٹکتا ہے کوئی باہر تو کوئی گھر کے بھیتر بھی

کسی کو آس بادل سے کوئی دریاؤں کا طالب

اگر ہے تشنہ لب صحرا تو پیاسا ہے سمندر بھی

شکستہ خواب کی کرچیں پڑی ہیں آنکھ میں شاید

نظر میں چبھتا ہے جب تب ادھورا سا وہ منظر بھی

سراغ اس سے ہی لگ جائے مرے ہونے نہ ہونے کا

گزر کر دیکھ ہی لیتا ہوں اپنے میں سے ہو کر بھی

جسے پرچھائیں سمجھے تھے حقیقت میں نہ پیکر ہو

پرکھنا چاہئے تھا آپ کو اس شے کو چھو کر بھی

پلٹ کر مدتوں بعد اپنی تحریروں سے گزروں تو

لگے اکثر کہ ہو سکتا تھا اس سے اور بہتر بھی

(733) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kise Jaana Kahan Hai Munhasir Hota Hai Is Par Bhi In Urdu By Famous Poet Akhilesh Tiwari. Kise Jaana Kahan Hai Munhasir Hota Hai Is Par Bhi is written by Akhilesh Tiwari. Enjoy reading Kise Jaana Kahan Hai Munhasir Hota Hai Is Par Bhi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akhilesh Tiwari. Free Dowlonad Kise Jaana Kahan Hai Munhasir Hota Hai Is Par Bhi by Akhilesh Tiwari in PDF.