اڑا کے پھر وہی گرد و غبار پہلے سا

اڑا کے پھر وہی گرد و غبار پہلے سا

بلا رہا ہے سفر بار بار پہلے سا

وہ ایک دھند تھی آخر کو چھٹ ہی جانا تھی

دکھائی دینے لگا آر پار پہلے سا

ندی نے راہ سمندر کی پھر وہی پکڑی

صدائیں دیتا رہا ریگزار پہلے سا

کہیں ڈھلان مقدر نہ ہو بلندی کا

چڑھائی پھر نہ ہو اپنا اتار پہلے سا

سوال کیوں نہ چراغ سحر سے کر دیکھیں

جنون اب بھی ہے کیا برقرار پہلے سا

تو کیا پلٹ کے وہی دن پھر آنے والے ہیں

کئی دنوں سے ہے دل بے قرار پہلے سا

(675) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

UDa Ke Phir Wahi Gard-o-ghubar Pahle Sa In Urdu By Famous Poet Akhilesh Tiwari. UDa Ke Phir Wahi Gard-o-ghubar Pahle Sa is written by Akhilesh Tiwari. Enjoy reading UDa Ke Phir Wahi Gard-o-ghubar Pahle Sa Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akhilesh Tiwari. Free Dowlonad UDa Ke Phir Wahi Gard-o-ghubar Pahle Sa by Akhilesh Tiwari in PDF.