شناسائی

رات کے ہاتھ پہ جلتی ہوئی اک شمع وفا

اپنا حق مانگتی ہے

دور خوابوں کے جزیرے میں

کسی روزن سے

صبح کی ایک کرن جھانکتی ہے

وہ کرن درپئے آزار ہوئی جاتی ہے

میری غم خوار ہوئی جاتی ہے

آؤ کرنوں کو اندھیروں کا کفن پہنائیں

اک چمکتا ہوا سورج سر مقتل لائیں

تم مرے پاس رہو

اور یہی بات کہو

آج بھی حرف وفا باعث رسوائی ہے

اپنے قاتل سے مری خوب شناسائی ہے

(737) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Shanasai In Urdu By Famous Poet Akhtar Payami. Shanasai is written by Akhtar Payami. Enjoy reading Shanasai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akhtar Payami. Free Dowlonad Shanasai by Akhtar Payami in PDF.