اندھیری بستیاں روشن منارے ڈوب جائیں گے

اندھیری بستیاں روشن منارے ڈوب جائیں گے

زمیں روتی رہی تو شہر سارے ڈوب جائیں گے

جھلس دیں گی جو صحرائی ہوائیں ریشمی سائے

دھوئیں کے زہر میں رنگیں نظارے ڈوب جائیں گے

ابھی سے کشتیاں سب ساحلوں کی سمت رخ موڑیں

کہ جب طوفان آیا پھر اشارے ڈوب جائیں گے

بڑھے گی ان کی لو کوئی اگر سینچے حرارت سے

برستی برف میں سارے شرارے ڈوب جائیں گے

یوں ہی پلتے رہے گر ہشت پا اس جھیل کی تہہ میں

کسی دن سطح پر ہنستے شکارے ڈوب جائیں گے

فریب ماہ و انجم سے نکل جائیں تو اچھا ہے

ذرا سورج نے کروٹ لی یہ تارے ڈوب جائیں گے

چٹانوں پر کریں کندہ نشانی اپنے ہونے کی

سنہرے کاغذوں کے گوشوارے ڈوب جائیں گے

(929) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Andheri Bastiyan Raushan Manare Dub Jaenge In Urdu By Famous Poet Ali Akbar Abbas. Andheri Bastiyan Raushan Manare Dub Jaenge is written by Ali Akbar Abbas. Enjoy reading Andheri Bastiyan Raushan Manare Dub Jaenge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ali Akbar Abbas. Free Dowlonad Andheri Bastiyan Raushan Manare Dub Jaenge by Ali Akbar Abbas in PDF.