ذرا ہٹے تو وہ محور سے ٹوٹ کر ہی رہے

ذرا ہٹے تو وہ محور سے ٹوٹ کر ہی رہے

ہوا نے نوچا انہیں یوں کہ بس بکھر ہی رہے

ہیں بے نشاں جو اڑے تھے بگولہ زد ہو کر

زمیں پہ لیٹنے والے زمین پر ہی رہے

بہار جھاڑیوں پر ٹوٹ ٹوٹ کر برسی

دعائیں مانگتے اشجار بے ثمر ہی رہے

خوشا یہ سایہ و خوشبو کہ طائر خوش رنگ

نہ پھر یہ وقت رہے اور نہ یہ شجر ہی رہے

بنائیں ایسا مکاں اب کہ چاند اور سورج

جدھر بھی جائیں مگر روشنی ادھر ہی رہے

(846) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Zara HaTe To Wo Mehwar Se TuT Kar Hi Rahe In Urdu By Famous Poet Ali Akbar Abbas. Zara HaTe To Wo Mehwar Se TuT Kar Hi Rahe is written by Ali Akbar Abbas. Enjoy reading Zara HaTe To Wo Mehwar Se TuT Kar Hi Rahe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ali Akbar Abbas. Free Dowlonad Zara HaTe To Wo Mehwar Se TuT Kar Hi Rahe by Ali Akbar Abbas in PDF.