دبی آواز میں کرتی تھی کل شکوے زمیں مجھ سے

دبی آواز میں کرتی تھی کل شکوے زمیں مجھ سے

کہ ظلم و جور کا یہ بوجھ اٹھ سکتا نہیں مجھ سے

اگر یہ کشمکش باقی رہی جہل و تمدن کی

زمانہ چھین لے گا دولت علم و یقیں مجھ سے

تمہیں سے کیا چھپانا ہے تمہاری ہی تو باتیں ہیں

جو کہتی ہے تمنا کی نگاہ واپسیں مجھ سے

نگاہیں چار ہوتے ہی بھلا کیا حشر اٹھ جاتا

یقیناً اس سے پہلے بھی ملے ہیں وہ کہیں مجھ سے

دکھا دی میں نے وہ منزل جو ان دونوں کے آگے ہے

پریشاں ہیں کہ آخر اب کہیں کیا کفر و دیں مجھ سے

یہ مانا ذرہ آوارۂ دشت وفا ہوں میں

نبھانا ہی پڑے گا تجھ کو دنیائے حسیں مجھ سے

سر منزل پہنچ کر آج یہ محسوس ہوتا ہے

کہ لاکھوں لغزشیں ہر گام پر ہوتی رہیں مجھ سے

ادھر ساری تمناؤں کا مرکز آستاں ان کا

ادھر برہم تمنا پر مری سرکش جبیں مجھ سے

(609) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dabi Aawaz Mein Karti Thi Kal Shikwe Zamin Mujhse In Urdu By Famous Poet Ali Jawwad Zaidi. Dabi Aawaz Mein Karti Thi Kal Shikwe Zamin Mujhse is written by Ali Jawwad Zaidi. Enjoy reading Dabi Aawaz Mein Karti Thi Kal Shikwe Zamin Mujhse Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ali Jawwad Zaidi. Free Dowlonad Dabi Aawaz Mein Karti Thi Kal Shikwe Zamin Mujhse by Ali Jawwad Zaidi in PDF.