گفتگو (ہند پاک دوستی کے نام)

گفتگو بند نہ ہو

بات سے بات چلے

صبح تک شام ملاقات چلے

ہم پہ ہنستی ہوئی یہ تاروں بھری رات چلے

ہوں جو الفاظ کے ہاتھوں میں ہیں سنگ دشنام

طنز چھلکائے تو چھلکایا کرے زہر کے جام

تیکھی نظریں ہوں ترش ابروئے خم دار رہیں

بن پڑے جیسے بھی دل سینوں میں بیدار رہیں

بے بسی حرف کو زنجیر بہ پا کر نہ سکے

کوئی قاتل ہو مگر قتل نوا کر نہ سکے

صبح تک ڈھل کے کوئی حرف وفا آئے گا

عشق آئے گا بصد لغزش پا آئے گا

نظریں جھک جائیں گی دل دھڑکیں گے لب کانپیں گے

خامشی بوسۂ لب بن کے مہک جائے گی

صرف غنچوں کے چٹکنے کی صدا آئے گی

اور پھر حرف و نوا کی نہ ضرورت ہوگی

چشم و ابرو کے اشاروں میں محبت ہوگی

نفرت اٹھ جائے گی مہمان مروت ہوگی

ہاتھ میں ہاتھ لیے سارا جہاں ساتھ لیے

تحفۂ درد لیے پیار کی سوغات لیے

ریگزاروں سے عداوت کے گزر جائیں گے

خوں کے دریاؤں سے ہم پار اتر جائیں گے

گفتگو بند نہ ہو

بات سے بات چلے

صبح تک شام ملاقات چلے

ہم پہ ہنستی ہوئی یہ تاروں بھری رات چلے

(1432) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Guftugu (Hind Pak Dosti Ke Nam) In Urdu By Famous Poet Ali Sardar Jafri. Guftugu (Hind Pak Dosti Ke Nam) is written by Ali Sardar Jafri. Enjoy reading Guftugu (Hind Pak Dosti Ke Nam) Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ali Sardar Jafri. Free Dowlonad Guftugu (Hind Pak Dosti Ke Nam) by Ali Sardar Jafri in PDF.