چاند ابھرے گا تو پھر حشر دکھائی دے گا

چاند ابھرے گا تو پھر حشر دکھائی دے گا

شب کی پہنائی میں ہر عکس دہائی دے گا

میرے چہرے پہ کسی اور کی آنکھیں ہوں گی

پھر کہاں کس کو کسی اور سجھائی دے گا

آپ نے آنکھ میں جو خواب سجا رکھے ہیں

ان کو تعبیر مرا دست حنائی دے گا

میری حیرت مری وحشت کا پتہ پوچھتی ہے

دیکھیے کون کسے پہلے رسائی دے گا

جس نے کانوں پہ بٹھا رکھے ہیں ڈر کے پہرے

اس کو کب شبد مرا کوئی سنائی دے گا

(701) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Chand Ubhrega To Phir Hashr Dikhai Dega In Urdu By Famous Poet Ambarin Salahuddin. Chand Ubhrega To Phir Hashr Dikhai Dega is written by Ambarin Salahuddin. Enjoy reading Chand Ubhrega To Phir Hashr Dikhai Dega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ambarin Salahuddin. Free Dowlonad Chand Ubhrega To Phir Hashr Dikhai Dega by Ambarin Salahuddin in PDF.