ہم ستاروں میں ترا عکس نا ڈھلنے دیں گے

ہم ستاروں میں ترا عکس نا ڈھلنے دیں گے

چاند کو شام کی دہلیز پہ جلنے دیں گے

آج چھو لیں گے کوئی عرش مرے وہم و گماں

خواب کو نیند کی آنکھوں میں مچلنے دیں گے

ہم بھی دیکھیں گے کہاں تک ہے رسائی اپنی

دل کو بہلائیں گے ہم اور نا سنبھلنے دیں گے

شب کی آغوش میں پھیلیں نہ گماں کے سائے

اب نگاہوں میں کوئی خوف نا پلنے دیں گے

ہو نہ جائے کہیں انجام سے پہلے انجام

اس کہانی کو اسی طور سے چلنے دیں گے

عکس در عکس ملیں گے تجھے منظر منظر

تو جو چاہے بھی کہاں تجھ کو بدلنے دیں گے

نقش در نقش ہوئے جائیں گے بس خاک یہیں

خود کو اس دشت گماں سے نا نکلنے دیں گے

(734) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hum Sitaron Mein Tera Aks Na Dhalne Denge In Urdu By Famous Poet Ambarin Salahuddin. Hum Sitaron Mein Tera Aks Na Dhalne Denge is written by Ambarin Salahuddin. Enjoy reading Hum Sitaron Mein Tera Aks Na Dhalne Denge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ambarin Salahuddin. Free Dowlonad Hum Sitaron Mein Tera Aks Na Dhalne Denge by Ambarin Salahuddin in PDF.